ملک میں موجودہ سیاسی اور سماجی ماحول کے تناظر میں جہاں مذہبی اقلیتوں اور سماجی و معاشی طور پر پسماندہ شہریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور دستور ہند کو تبدیل کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں، اِس کے سدباب کے لئے مسلم دانشوروں نے آج اجلاس منعقد کیا اور ویژن دستاویز کی تجویز پیش کی جس میں لائحہ عمل ہوگا کہ اقلیتوں اور مظلوم طبقات کو موجودہ حالات سے کس طرح نمٹنا چاہئے۔
سابق رکن راجیہ سبھا محمد ادیب نے مسلم دانشوروں کا قومی سطح پر اجلاس منعقد کیا۔ ڈاکٹر اعظم بیگ نے فرقہ پرست قوتوں کے ناپاک عزائم کے خلاف مزاحمت کے لئے منصوبہ عمل پیش کرنے کی ذمہ داری لی۔ 24 ریاستوں سے زائداز 600 مندوبین نے اجلاس میں شرکت کی۔ زندگی کے کئی شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیتوں نے اجلاس میں اپنی رائے پیش کی۔
شرکاء میں فاروق عبداللہ، سلمان خورشید، سابق گورنر یوپی عزیز قریشی، سابق ڈپٹی اسپیکر لوک سبھا رحمن خان، سابق رکن منصوبہ بندی کمیشن سعیدہ حمید و دیگر شامل ہیں۔ سابق رکن راجیہ سبھا عزیز پاشاہ نے حیرت ظاہر کی کہ تعلیم کو زعفرانی رنگ دینے کی نائب صدر وینکیا نائیڈو کھلے طور پر تائید کررہے ہیں۔ محمد ادیب کو کلیدی کمیٹی کا نیشنل کوآرڈی نیٹر بنانے کی تجویز پیش کی گئی۔